کہ اب حالات کیسے ہیں ؟

کاش وہ آے اور ہم سے پوچھے کہ اب حالات کیسے ہیں ؟ میرے دن رات کیسے ہیں ؟ اور میں ہنس کہ یہ کہ دوں کہ مہربانی تمھاری ہے کہ تم نے اس طرح مجھ سے میرے حالات پوچھے ہیں میرے دن رات پوچھے ہیں تمھیں سب کچھ بتا دوں گا مجھے اتنا بتا دو کہ کبھی ساگر کنارے پر کسی مچھلی کو دیکھا ہے ؟ کے جس کو لہریں پانی کی کنارے تک تو لاتی ہیں مگر پھر چھوڑ جاتی ہیں میرے حالات ایسے ہیں میرے دن رات ایسے ہیں